Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

روح کی بیماریاں‘ علامات اور علاج

ماہنامہ عبقری - جولائی 2013

جس شخص نے غصہ کو ضبط کرلیا باوجود اس کے وہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ اللہ عزوجل اس کے دل کو سکون و ایمان سے بھر دے گا یعنی اگر کسی کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچ گئی اور غصہ آگیا یہ بدلہ لے سکتا تھا مگر محض رضائے الٰہی کی خاطر غصہ پی گیا

ہمارا اصل مرض اور بیماری گناہ ہے اور گناہوں کو چھوڑنا اور ان سے توبہ کرنا یہ اس کا علاج ہے۔ہم سب مل کر اپنا جائزہ لیں اور اپنے اندر جھانک کر دیکھیں کہ وہاں کون کون سے گناہ گھونسلہ بنائے ہوئے ہیں جس طرح یہ قانون فطرت ہے کہ زہر کھانے سے انسان کا جسم مردہ ہوجاتا ہے اسی طرح یہ بھی اصول فطرت ہے کہ گناہ کرنے سے اس کی روحانیت ختم ہوجاتی ہے ۔
غصے کو روکنے کی فضیلت: حدیث شریف میں ہے جو شخص اپنے غصے کو روک لے گا‘ اللہ عزوجل بروز قیامت اس سے اپنا عذاب روک لے گا۔ (مشکوٰۃ شریف) جامع صغیر میں ہے جس شخص نے غصہ کو ضبط کرلیا باوجود اس کے وہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ اللہ عزوجل اس کے دل کو سکون وایمان سے بھر دے گا یعنی اگر کسی کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچ گئی اور غصہ آگیا یہ بدلہ لے سکتا تھا مگر محض رضائے الٰہی کی خاطر غصہ پی گیا اور اس کی خطا معاف کردی تو اللہ عزوجل اس کو سکون قلب عطا فرمائے گا اور اس کا دل نور ایمان سے بھر دےگا۔
غصے کا علاج: جب غصہ آئے تو اس کا ایسے علاج کریں (1) اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِپڑھیں۔ (2) وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ پڑھیں۔ (3) وضو کرلیں۔ (4)کھڑے ہیں تو بیٹھ جائیں اگر بیٹھے ہیں تو لیٹ جائیں۔ (5)جس پر غصہ آرہا ہے اس کے سامنے سے ہٹ جائیں۔ (6)پانی پی لیں۔ (7)خاموش ہوجائیں۔
حسد کیا ہے؟: کسی کو کھاتا پیتا یا پھلتا پھولتا آسودہ حال دیکھ کر دل جلانا اور اس کی نعمتوں کے زوال کی تمنا کرنا ‘ اس خراب جذبے کا نام حسد ہے۔ حسد اس لیے بہت بڑا گناہ ہے کہ حسدکرنے والا گویا اللہ تعالیٰ پر اعتراض کررہا ہے کہ فلاں آدمی اس نعمت کے قابل نہیں تھا اس کو یہ نعمت کیوں ملی ہے؟
حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے حسدنیکیوں کو اس طرح کھاجاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو کھالیتی ہے۔ (احیاء العلوم)
حسد کا علاج: حضرت اما م محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ حسد قلب کی بیماریوں میں ایک بہت بڑی بیماری ہے اور اس کا علاج یہ ہے کہ حسد کرنے والا ٹھنڈے دل سے یہ سوچ لے کہ میرے حسد کرنے سے ہرگز ہرگز کسی کی دولت و نعمت برباد نہیں ہوسکتی اور میں جس پر حسد کررہا ہوں میرے حسد سے اس کا کچھ بھی نہیں بگڑ سکتا بلکہ میرے حسد کا نقصان دینو دنیا میں مجھ کو ہی پہنچ رہا ہے کہ میں خواہ مخواہ دل کی جلن میں مبتلا ہوں اور میری نیکیاں برباد ہورہی ہیں۔
لالچ کا انجام: دنیا کی ہر چیز خصوصاً مال و دولت کو ضرورت سے بہت زیادہ حاصل کرنے کی خواہش رکھنے کو لالچ کہتے ہیں‘ یہ بہت ہی بُری خصلت اور نہایت خراب عادت ہے حرص و لالچ انسان کو بے شمار مصائب میں مبتلا کردیتا ہے کیونکہ لالچی شخص کسی مقام پر بھی مطمئن نہیں ہوتا اور لالچ بے شمار گناہوں کا سرچشمہ ہے بہرحال آدمی کو چاہیے کہ جو رزق و نعمت اور مال و دولت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملا ہے اس پر راضی ہوکر قناعت کرلینا چاہیے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آدمی بوڑھا ہوجاتا ہے لیکن اس کی دو چیزیں جوان رہتی ہیں مال کی حرص اور عمر کی حرص (بخاری شریف) حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مرتبے کے لحاظ سے قیامت کے روز سب انسانوں سے بدتر وہ بندہ ہوگا جس نےدوسرے کی دنیا کی خاطر اپنی عاقبت برباد کرلی۔ (ابن ماجہ)
لالچ کا علاج: لالچ کا علاج یہ ہے کہ آدمی ٹھنڈے دل سے غور کرے کہ اس کی حرص اور طمع آخر ہے کس لیے؟ اگر کھانے پینے کی خاطر ہے تو گدھے اور بیل وغیرہ اس سے کہیں زیادہ پیٹ بھر کر کھانے کے عادی ہوتے ہیں اگر شان و شوکت پوشی مطلوب ہے تو کتنی غیرقومیں اس ضمن میں آگے بڑھی ہوئی ہیں غرض ہر برائی کیلئے متبادل مثال کسی بُری شے میں دکھائی دے گی۔ ہاں اگر طمع سے ہاتھ اٹھالے اور تھوڑے پر صبر کرنا سیکھ لے تو اسے اپنی مثال انبیاء کرام علیہم السلام اور اولیاء کرام میں دکھائی دے سکتی ہے۔
تکبر اور اس کا علاج: میدان محشر میں تکبرکرنے والوں کو اس طرح لایا جائے گا کہ ان کی صورتیں تو انسانوں کی ہوں گی مگر ان کےقد چیونٹیوں کے برابر ہوں گے اور یہ لوگ گھسیٹتے ہوئے جہنم کی طرف لائے جائیں گے اور جہنم کے اس جیل خانہ میں قید کردئیے جائیں گے جس کانام ’’بولس‘‘ (ناامیدی) اور وہ ایسی آگ میں جلائے جائیں گے جو تمام آگوں کو جلادے گی جس کا نام ’’نارالانیار‘‘ ہے اور ان لوگوں کو جہنمیوں کا پیپ پلایا جائے گا۔ (مشکوٰۃ ج۲ ص ۴۳۳)
ہم لوگ جو کھانے‘ کپڑے‘ چال چلن‘ مکان‘ سامان‘ تہذیب و تمدن‘ مال و دولت ہر چیز میں اپنے کو دوسروں سے اچھا اور دوسروں کو اپنے سے حقیر سمجھتے ہیں۔ اسی طرح بعض عبادتگزار اور بعض علماء علم و عبادت میں اپنے کو دوسروں سے بہتر اور دوسروں کو اپنے سے حقیر سمجھ کر اکڑتے ہیں یہی تکبر ہے۔
تکبر کا علاج: غرور اور تکبر کا علاج یہ ہے کہ مسکینوں اور غریبوں کی صحبت میں رہنے لگے اور لوگوں کی خدمت کرے تواضع و انکساری کا طریقہ اختیار کے‘ سلام میں خود پہل کرے اور اپنے دل میں یہ طے کرے کہ میں ہر مسلمان کی تعظیم بجا لاؤں گا۔ ہر وقت اپنے دل میں کمتری اور کوتاہی کا خیال دل میں جمائیں اور خداوند کریم کا شکر کریں کہ مجھ کو اس نے جیسا دیا جیسا بنایا بالکل ٹھیک ہے لیکن وہ اگر چاہتا یا اب بھی چاہے تو سارے جہاں سے بدتر بناسکتا ہے اور یہ بھی دل میں خیال کرے کہ اللہ عزوجل سب سے بڑا ہے‘ کبریائی اور بڑائی تو سوائے خداتعالیٰ کے کسی کو زیب نہیں دیتی میں تو حقیر‘ خوار اور گھٹیا سا آدمی ہوں۔
ریاکاری اور اس کا علاج: کچھ مردوں اور عورتوں کو یہ خراب عادت ہوتی ہے کہ وہ دین یا دنیا کا جو کام بھی کرتے ہیں وہ شہرت‘ ناموری اور دکھاوے کیلئے کرتے ہیں اس بری عادت کا نام ریاکاری ہے اور یہ سخت گناہ کی بات ہے۔ کیونکہ نیک کاموں میں اخلاص کا ہونا ضروری ہے یعنی ہر نیک کام اللہ عزوجل کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کیلئے کیا جائے۔ حدیث شریف میں ہے کہ ریاکاری کرنے والوں کو قیامت کے دن خدا کا منادی اس طرح میدان محشرمیں پکارے گا کہ اے بدکار‘ اے بدعہد‘ اے ریاکار! تیرا عمل غارت ہوگیا اور تیرا اجر وثواب برباد ہوگیا تو خدا کے دربار سے نکل جا اور اس شخص سے اپنا ثواب طلب کر جس کیلئے تو نے عمل کیا تھا۔ (احیاء العلوم ج ۳ ص۲۹۴)
ریاکاری کا علاج: جب ریا دل میں ظہورپذیر ہونے لگے تو فوراً دور کردیا جائے کیونکہ خواہ آپ کا دل لوگوں کی ستائش سے بے خبر اور دور ہی کیوں نہ ہو چکا ہو اور آپ کا عمل محض اللہ عزوجل کی رضا کیلئے ہو تب بھی شیطان تو برابر اپنے کام میں منہمک رہتا ہے اور دوران عبادت ریا کے خیالات دل میں ڈالتا رہتا ہے جس کی وجہ سے دل میں یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ تیری عبادت کا حال اب تک لوگوں کومعلوم ہوچکا ہوگا کہ وہ بہت جلد اس پرمطلع ہوجائیں گے۔ اس طرح کے خیالات کو ذہن میں جگہ نہ دی جائے اور فوری دل کو اللہ کی طرف متوجہ کرے کہ میرا یہ عمل صرف اللہ کیلئے ہے یہی میرے لیے بہتر ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 879 reviews.